![]() |
غازی عبدالقیوم شہید رحمۃ اللہ علیہ |
19 مارچ ایک شہید ناموس رسالت کی یاد کا دن
یہ دن ہمیں ایک ایسے عاشق مصطفی ﷺ کی یاد دلاتا ہے جس نے اپنی جان نبی پاک ﷺ کی شان و عظمت پر قربان کر دی اس عاشق رسول کا نام محافظ ختم نبوت پاسبان ناموس رسالت غازی عبدالقیوم شہید رحمۃ اللہ علیہ کا ہے قبلہ غازی صاحب کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا لیکن بعد میں آپ تلاش روزگار کے لئے کراچی منتقل ہو گئے اور گھوڑا گاڑی چلا کر آپ اپنی گزر بسر کرنے لگے لیکن اسی دوران ایک کافر نے ہشٹری آف اسلام کے نام سے کتاب لکھی جس میں آقائے نامدار مدینے والے تاجدار سید الانبیاء ﷺ کی شان میں گستاخی بھرے الفاظ استعمال کیے گئے یہ خبر جب مسلمانوں کو پہنچی تو مسلمان اپنے نبی ﷺ کی توہین کا سن کر نہایت غمگین ہوئے اور اس پر مقدمہ دارئر کروا دیا عدالت نے اس کافر کو ایک سال کی قید کا حکم دیا اور ساتھ ہی ساتھ جرمانہ بھی کر دیا لیکن کراچی کے جوڈیشنل کمشنر نے اس کافر کی عبوری ضمانت منظور کر لی اور اسے رہا کر دیا جو کہ مسلمانوں کے لئے نہایت بری خبر تھی
بہرحال جس روز اس کافر کا مقدمہ سندھ ہائی کورٹ میں دو انگریز ججوں کے سامنے پیش ہونا تھا اس روز عدالت کے باہر ہندؤوں اور مسلمانوں کی بڑی تعداد فیصلہ سننے کے لئے موجود تھی
قبلہ غازی عبد القیوم شہید رحمۃ اللہ علیہ موقع ملتے ہیں کورٹ روم میں داخل ہو گئے اور موقع پاکر آپ نے جرات مندی کے ساتھ اور کافر ہندو گستاخ پر وار کر دیا اور اس کی شہہ رگ کاٹ دی اور پھر نہایت خوشی سے اپنے آپ کو قانون کے حوالے کر دیا بعد ازاں آپ رحمۃ اللہ علیہ کو موت کی سزا سنائی گئی جو آپ کے لئے سزا نہیں بلکہ ناموس رسالت کی محافظت کا تغمہ تھا آپ رحمۃ اللہ علیہ کو جب یہ معلوم ہوا کہ آپ کو پھانسی کی نوید سنائی گئی ہے تو آپ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے
لوگوں نے کہا کہ ہم آپ کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے لیکن غازی صاحب نے فرمایا کہ تم کیوں مجھے اپنے آقا ﷺ کی بارگاہ میں جانے سے روک رہے ہو ؟ آپ نے اپیل کرنے سے منع فرما دیا اور پھر
انیس مارچ انیس سو سینتیس کو آپ کی سزا پر عمل کیا گیا اور آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے آقا ﷺ کی بارگاہ میں پیش ہو گئے اس وقت آپ کی عمر 23سال تھی عین جوانی میں آپ نے شہادت کو گلے لگا کر حیات جاودانی کا جام نوش فرمایا
ڈاکٹر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے سچ فرمایا ہے
دوعالم سے کرتی ہے بیگانہ خود کو ؎
عجب چیز ہے لذت آشنائی
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔