Monday, 1 February 2016

بی بی زینب کے مزار کے قریب دھماکہ


شام میں وہابی و خارجی گروہ داعش کی طرف سے حضرت بی بی زینت رضی اللہ عنہا کے مزار پر انوار کے قریب دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ساٹھ افراد ہلاک اور ایک سو دس افراد زخمی ہو گئے 
یاد رکھیں یہ وہی لوگ ہیں جو توحید توحید کا نعرہ لگا کر ان مقدس ہستیوں کے مزارات کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور عالم اسلام میں بد امنی کا باعث ہیں ان کی وجہ سے عالم اسلام میں مسلمانوں کا کردار نہایت مجروح ہو گیا ہے لوگوں نے مسلمانوں پر اعتبار کرنا چھوڑ دیا ہے لوگ مسلمانوں سے ڈرنے لگے ہیں اور یہ لوگ جہاد کے نام پر اپنے ہی کلمہ گو  مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں ۔۔۔ خدا کی قسم ! نبی پاک ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ہرگز یہ عمل نہیں اور نہ ہی اسلام میں دہشت گردی کا وجود ہے اسلام تو انسانیت سے محبت کا پیغام دیتا ہے میرے نبی پاک ﷺ نے فرمایا ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اس فرمان پر غور کیا جائے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ نبی پاک ﷺ نے مسلمان نہیں فرمایا بلکہ فرمایا کہ ایک انسان چاہے وہ مسلم ہے یا کافر ۔۔۔ اس کا بے گناہ قتل پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے ۔۔۔ اور جو لوگ اپنے ہی مسلمانوں کو قتل کریں ان کا اسلام سے کیا تعلق؟؟ بے شک ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ایسے لوگ خوارج ہیں اور خوارج جہنم کے کتے ہیں ۔۔۔

مکمل تحریر >>