Saturday, 12 March 2016

طاہر القادری گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کا حامی

 گستاخ رسول ﷺ کی سزا صرف موت ہے یہ قانون اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا ہے اس قانون کو کسی ملک کے قانون کی ضروت نہیں کہ وہاں یہ قانون اسمبلی مین پاس ہوا ہے یا نہیں ؟ یہ قانون ہر مسلم پر لاگو ہوتا ہے مسلمان گستاخ رسول ﷺ کو جہاں کہیں بھی پائے گا اسے وہیں قتل کرے گا ۔۔۔ طاہر القادری کہتا ہے کہ توہین رسالت کا قانون ڈنمارک میں جاری نہیں ہوتا ۔۔۔ ارے بھئی کیوں جاری نہیں ہوتا ۔۔۔ جاری ہوتا ہے ۔۔۔ اگرچہ اس کو جاری کرنے والا کوئی علم الدین شہید ہو یا عامر چیمہ ہو یا غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہھم ہو
 
 
میں نے جب سے یہ بلاگ بنایا ہے اس پادری کبھی بھی اس کے خلاف کوئی پوسٹ نہیں کی لیکن آج جب یہ ویڈیو دیکھی تو مجھ سے رہا نہ گیا کہ اس کی حقیقت دنیا کو بتاؤں ۔۔۔ میں سوچتا تھا شاید یہ صرف ممتاز حسین قادری کے خلاف ہے لیکن یہ تو ان گستاخوں کا بھی حامی ہے جنہوں نے ڈنمارک میں خاکے شائع کیے استغفرا للہ استغفراللہ میں تو سوچتا ہوں یہ اس شخص کا کیا انجام ہوگا اور پھر ان لوگوں کا جو اس کی اندھی تقلید کرتے ہیں ۔۔۔ اللہ تعالی تمام گستاخان رسول اور ان کے حامیوں کو غرق فرمائے ۔۔۔۔ 
 


طاہرالپادری کہتا ہے کہ ڈنمارک میں گستاخانہ خاکے بنانے والوں سے میں متفق ہوں کیونکہ ڈنمارک میں ایسا کرنا جرم نہیں اور نہ ڈنمارک میں اسکی انکو سزا دی جائے گی (معاذاللّٰہ)اس پادری پر لعنت کرکے شیئر کریں
Posted by Ahlesunnat25 on Sunday, March 6, 2016

مکمل تحریر >>