پاکستانی فلم پر سندھ حکومت کی طرف سے پابندی کے بعد یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہ اس فلم میں اتنی سچائی ضرور ہے کہ پاکستانی کرپٹ حکمرانوں اور سیاست دانوں کو اوپر سے لے کر نیچے تک آگ لگ گئی ہے ۔۔۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم مسلمان ہیں لیکن ہمارے اندر اپنے اسلاف کا کوئی طریقہ نہیں ہے ہمارے اسلاف جنہوں نے حکمرانی کی وہ تو ایسے تھے کہ اپنی غلطیاں بتانے کے لئے اجرت پر لوگ رکھے ہوتے تھے اور پھر اگر کوئی ان کو انکی غلطی بتاتا تو اس پر آج کے حکمرانوں کی طرح غصہ نہیں ہوتے بلکہ اس کو انعام و اکرام اور شکریہ کے ساتھ جواب ارشاد فرماتے ۔۔۔
یہ ہی وجہ ہے کہ ان لوگوں کی حکومتیں کامیاب حکومتیں تھیں ان کی رعایا ان سے پیار کرتی تھیں ان کی رعایا ان پر جان و مال لٹانے میں ذرا گریز نہیں کرتی تھی۔ اور ان لوگون کی حکومتیں دنیا کے لئے مثال بن گئیں لوگ آج بھی ہمارے اسلاف کی مثالیں دیتے ہیں ۔ کفار نے ہمارے اسلاف کی سیرت کا مطالعہ کر کے اپنی دنیا بہتر بنا لی لیکن جن لوگوں کا ورثہ تھا انہوں نے اسے خیر باد کہہ دیا ۔۔۔
ہم مسلمانوں نے اپنے اسلاف کے طریقے کو خیر باد کہہ دیا اور کامیابی و کامرانی نے مسلمانوں کو خیر باد کہہ دیا