الحمد للہ حکومت اور پولیس کی بھرپور رکاوٹوں کے باوجود عشاقان مصطفٰی ﷺ نے غازی اسلام ملک ممتاز حسین قادری کے حق میں لاہور پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔۔۔۔ جس میں قائدین اہل سنت اور خصوصا امیر المجاہدین استاذ الاساتذہ امیر فدایان ختم نبوت پاکستان حضرت علامہ مولانا حافظ خادم حسین رضوی حفظہ اللہ تعالی نے خصوصی خطاب فرمایا ۔۔۔ آپ نے اپنے بیان میں فرمایا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ پاکستان کے محب ہیں ہم صرف پاکستان میں اسلام کی بالا دستی چاہتے ہیں اور ہم پاکستان کو وہی پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو قائد اعظم نے بنایا تھا اور جس کا علامہ اقبال نے تصور پیش کیا تھا ۔۔۔۔ تاریخ شاہد ہے کہ جو کام آج ممتاز قادری نے کیا ہے وہی کام جب غازی علم الدین شہید نے کیا تھا تو علامہ اقبال جیسا عظیم مفکر اور قائد اعظم جیسا عظیم لیڈر یہ دونوں غازی صاحب کا کیس لڑنے خود تشریف لائے تھے ۔۔۔ اور غازی صاحب کے لئے اپنی خدمات پیش کیں تھیں ۔۔۔ اگر اقبال اور قائد اعظم کے نزدیک گستاخ کو مارنا جرم ہوتا تو وہ غازی علم الدین شہید کی کبھی بھی حمایت نہ کرتے اور ان کا کیس لڑنے کی خواہش نہ کرتے ۔۔۔۔ ان دونوں لیڈروں کا یہ عمل ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ علامہ اقبال پاکستان کو گستاخوں سے محفوظ اور اسلام کا علمبردار ملک دیکھنا چاہتے تھے
علامہ خادم حسین رضوی صاحب نے علمائے اہل سنت پر بے جا پابندیوں اور چھاپوں کی مذمت کی ۔۔۔۔ اور غازی ملک ممتاز حسین قادری کی رہائی کا مطالبہ کیا
4 جنوری 2016