الحمد للہ غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہرت اور آپ سے عوام کی محبت نے طاغوتی طاقتوں کو منبع حیرت بنا دیا ہے اور وہ حیران ہیں کہ جس شخص کو ہم نے پھانسی دے کر مارنے کی کوشش کی تھی وہ تو آج بھی زندہ ہے لوگ اس کا نام بہت عقیدت سے لیتے ہیں ۔ اس کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ عوام نے ایک سال کے عرصے میں اپنے بل بوتے پر غازی صاحب کا مزار شریف تعمیر کیا ہے اور ابھی یکم مارچ کو غازی صاحب کے پہلے عرس پاک کے موقع پر عظیم الشان انٹرنیشنل لبیک یارسول اللہ ﷺ کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے ۔ اس صورت حال نے یہود و
نصاری اور انکے ایجنٹوں کو پریشان کیا ہوا ہے اسی تناظر میں مشہور زمانہ ویب سائٹ YAHOO نے الجزیرہ نیوز کی ایک رپورٹ کو شائع کیا ہے جس میں غازی صاحب کے مزار پر انوار کا تعارف پیش کیا گیا ہے اور کچھ لوگوں کے تاثرات بھی نقل کئے گئے ہیں
Click here for Read
الحمد للہ غازی صاحب شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے ہیں وہ مرے نہیں بلکہ زندہ ہیں وہ مردہ نہیں حیات ہیں انکی سوچ حیات ہے ان کی فکر حیات ہے انکا کردار حیات ہے ان کا پیغام حیات ہے ان کا مقصد حیات ہے ۔۔۔۔۔۔
اور انشاء اللہ تا قیامت غازی صاحب کا نام باقی رہے گا
مٹ گئے مٹ گئے ہیں اعداء تیرے
پر نہ مٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا