Wednesday, 22 February 2017

وہابی مولوی سنی ہو گیا

الحمد للہ دن بدن مسلک حق اہل سنت و جماعت حنفی بریلوی بڑھتا ہی جا رہا ہے دن بدن اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ اہل سنت و جماعت حنفی بریلوی کی صداقت کی ایک نشانی یہ بھی ہے اتنی مخالفت اور ناکافی وسائل کے باوجود مسلک حق اہل سنت و جماعت بڑھتا ہی جا رہا ہے ۔۔۔۔ ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء۔۔۔۔ پوری دنیا میں صرف اہل سنت و جماعت حنفی بریلوی ایک ایسا مسلک ہے جس کو بیرون ملک سے کوئی ایڈ نہیں ملتی کوئی ڈالر نہیں ملتے آج تو بات یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اپنے ہی ملک میں اہل سنت و جماعت حنفی بریلوی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کبھی مزارات پر دھماکے کر کے کبھی مدارس اہل سنت پر چھاپے مار کر ۔۔ کبھی میلاد شریف پر پابندیاں لگا کر ۔۔۔ الغرض مختلف قسم کے ہتھکنڈوں سے اہل سنت و جماعت کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔۔۔ ان تمام مسائل کے باوجود الحمد للہ مسلک حق اہل سنت و جماعت میں ترقی ہی ہو رہی ہے
اس کی ایک مثال زیر نظر ویڈیو ہے جس میں ایک غیر مقلد وہابی مولوی پیشوائے اہل سنت پیر افضل قادری زید شرفہ کے ہاتھ پر غٖیر مقلدیت سے تائب ہو رہا ہے اور قبلہ پیر صاحب کے ہاتھ پر بیعت کر کے مسلک حق اہل سنت قبول کر رہا ہے
اللہ تعالی ان کو اپنی توبہ پر استقامت عطا فرمائے


مکمل تحریر >>

Sunday, 19 February 2017

1994 کا عراق اور 2017 کا عراق ۔۔۔

 اکتوبر 1994 میں عراق سے اپنے تعلیمی سفر سے واپسی کے بعد ابھی جب 7 جنوری 2017 کو عراق کے دارالحکومت بغداد شریف کے ایئر پورٹ سے باہر نکلا تو میں عجیب قسم کے تصورات میں کھویا ہوا تھا ۔ رنجیدہ لرزیدہ اور بوسیدہ عراق کے شہر بغداد شریف کی شاہراہوں اور در و دیوار کو میں بڑی حسرت سے دیکھ کرہا تھا مجھے یقین نہیں آرہا رھا یہ وہی بغداد شریف ہے جو عراق کا دارالحکومت روحانیت کا دار الخلافہ اور ہنستے بستے تمدن کا گہورارہ رہا ہے
بندہ نا چیز 1993 اور 1994 میں عراق میں طلب علم کا ایک زمانہ بسر کیا اس وقت کا عراق بھی کئی سالہ پابندیوں میں جکڑا ہوا تھا اور طویل ایران ، عراق جنگ اور خلیج کی جنگ کے بعد کافی تھکا ہوا اور نادار تھا مگر اس وقت عراق ایک خوددار اور خود مختار ملک تھا۔ مغربی اتحاد ، اسرائیل اور ایران کی ہمہ وقتی عداوت اور سازشوں کے باوجود پورے عراق کی امن و امان کی صورت حال قابل رشک تھی اس وقت عراق ڈسپلن ، قانون کی حکمرانی ،اور مکمل سیکورٹی کا نام تھا ہم نے عراق میں اپنے  زمانہ طالب علمی میں کبھی کسی دھماکے کے بارے میں نہیں سنا تھا رات کے آخری پہر بھی ہم نے سفر کیا دیہاتوں کا بھی سفر کیا مگر کبھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آیا ۔ لیکن سیکورٹی کا اہتمام تو ایک پرائمری سکول کی بلڈنگ کے لئے بھی تھا مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایک بارہم کچھ دوست دجلہ میں کشتی پرسوار تھے ہم دجلہ کے پانیوں اور اردگرد کی ویرانیوں کو سامنے رکھ کر کہنے لگے کہ یہاں تو کوئی سکیورٹی والا موجودنہیں ہوگا ہمارا یہ کہنا ہی تھا کہ ہمیں وسل کی آواز سنائی دی ہم ادھر ادھر دیکھنے لگے کہ کہاں سے آواز آئی ہے تو ہمیں ملاح نے بتایا کہ وہ جو تھوڑے فاصلے پر دجلہ کا پل ہے اس کے نیچے فوج کا مورچہ ہے وہاں سے فوجی نے آواز دے کر بتایا ہے کہ آگے دجلہ کا ممنوعہ علاقہ ہے جہاں ہم نہیں جا سکتے لہذا ہمیں یہیں سے پیچھے جانا ہوگا اس وقت کے عراق میں فندق الرشید جو انٹر نیشنل وفود کی آمد و رفت کا اس زمانے میں مرکز تھا اس کے مین گیٹ کے فرش میں امریکی صدر بس کی تصویر بنائی گئی تھی جس نے بھی آنا جانا ہوتا تھا خواہ وہ کسی ملک کا ڈیلیگیشن ہو اسے صدر بش کے منہ پر پاؤں رکھ کے گزرنا ہوتا تھا ۔ مگر آج کا عراق امریکہہ کے سیاسی جانشین حکمرانوں کا ہے جنہیں امریکی افواج نکلتے وقت صدام حسین سے غداری کے عوض عراق کی کٹھ پتلی حکومت تحفے میں دے کر گئی ۔ اس وقت کا عراق امریکہ کے لئے قبرستا یا جیل کہلاتا تھا مگر آج کا عراق عملا امریکہ کی ایک کالونی اور عملداری کا منظر یش کر رہا ہے اس وقت کے عراق کی سامراج دشمنی کو دیکھ کر کہا جارہا تھا ۔ 
بش کا غرور ہوگا نابود کربلا میں 

عزم حسین ہے جو موجود کربلا میں

 مگر عراق کی موجودہ قیادت نے تاریخ میں یہی لکھا جنہون نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے بے وفائی کی تھی وہ لوگ پھر ایک مرتبہ اپنی تاریخ دھرا گئے ہیں ۔ مجھے ایئر پورٹ پر اور باہر چوکیوں پر مامور عراقی سیکورٹی فورسز اور پولیس میں وہ رعب اور دم خم نظر نہیں آیا جو کبھی الحرس الجمہوری اور صدام حسین کی انتظامیہ کا تھا ۔۔  

مکمل تحریر >>

Friday, 10 February 2017

غازی ملک ممتاز حسین قادری رحمۃ اللہ علیہ پر الجزیرہ نیوز کی رپورٹ

الحمد للہ غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہرت اور آپ سے عوام کی  محبت نے طاغوتی طاقتوں کو منبع حیرت بنا دیا ہے اور وہ حیران ہیں کہ جس شخص کو ہم نے پھانسی دے کر مارنے کی کوشش کی تھی وہ تو آج بھی زندہ ہے لوگ اس کا نام بہت عقیدت سے لیتے ہیں ۔ اس کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ عوام نے ایک سال کے عرصے میں اپنے بل بوتے پر غازی صاحب کا مزار شریف تعمیر کیا ہے اور ابھی یکم مارچ کو غازی صاحب کے پہلے عرس پاک کے موقع پر عظیم الشان انٹرنیشنل لبیک یارسول اللہ ﷺ کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے ۔ اس صورت حال نے یہود و 
 نصاری اور انکے ایجنٹوں کو پریشان کیا ہوا ہے اسی تناظر میں مشہور زمانہ ویب سائٹ YAHOO نے الجزیرہ نیوز کی ایک رپورٹ کو شائع کیا ہے جس میں غازی صاحب کے مزار پر انوار کا تعارف پیش کیا گیا ہے اور کچھ لوگوں کے تاثرات بھی نقل کئے گئے ہیں 

Click here for Read

الحمد للہ غازی صاحب شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے ہیں وہ مرے نہیں بلکہ زندہ ہیں وہ مردہ نہیں حیات ہیں انکی سوچ حیات ہے ان کی فکر حیات ہے انکا کردار حیات ہے ان کا پیغام حیات ہے ان کا مقصد حیات ہے ۔۔۔۔۔۔ 
 اور انشاء اللہ تا قیامت غازی صاحب کا نام باقی رہے گا 
مٹ گئے مٹ گئے ہیں اعداء تیرے 
پر نہ مٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا

مکمل تحریر >>

Wednesday, 8 February 2017

امریکی صدر ٹرمپ قرآن کی تلاوت سنتے ہوئے

باراک اوبامہ کے بعد امریکہ کے نئے منتخب ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف کافی متعصب اور متشدد رویہ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے امریکہ میں ،مسلمانوں کے داخلے پر پابندی بھی عائد کی جس کو بعد میں عدالت نے کالعدم قرار دے کر اٹھا لی۔ آج کی پوسٹ میں جو ویڈیو آپ دیکھیں گے اسمیں امریکی صدر قرآن پاک کی تلاوت سماعت کر رہے ہیں آپ بھی دیکھیں 


مکمل تحریر >>

Tuesday, 7 February 2017

غلاف کعبہ کو جلانے کی کوشش

اللہ اکبر اب حالات اس حد تک پہنچ گئے ہیں ۔۔۔۔۔۔ ایک بد بخت نے غلاف کعبہ کو جلانے کی کوشش کی جس پر سعودی پولیس نے اس کو گرفتار کر لیا ۔۔۔ یا اللہ عزوجل تمام دشمنان اسلام کو نیست و نابود فرما امین

ویڈیو دیکھیں 

مکمل تحریر >>

Monday, 6 February 2017

حضرت پیر علاؤ الدین صدیقی رحمۃ اللہ علیہ کی کرامت

چند دن قبل عالم اسلام کی عظیم روحانی شخصیت پیر طریقت رہبر شریعت قاطع بدعت  صوفی باصفاء فخر اہلسنت حضرت پیر علاؤالدین صدیقی رحمۃ اللہ علیہ کا وصال ہو گیا ہے
موصوف نہایت ہی سادہ طبیعت کے مالک تھے آپ نے نہ صرف  تعلیمات صوفیاء کو فروغ دیا بلکہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق کئی ادارے قائم کیے یونیورسٹیاں قائم کیں اور اس کے ساتھ ساتھ ایک اسلام چینل نور ٹی وی بھی آپ ہی کی کاوشوں کا حصہ ہے ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ ایک با کرامت بزرگ تھے آپ کی ایک کرامت آپ بھی ملاغظہ فرمائیں
اللہ تعالی آپ کی
 قبر انور پر کروڑوں رحمتوں کا نزول فرمائے اور آپ کی قبر انور کو منبع فیوض و برکات بنائے امین  
مکمل تحریر >>

Thursday, 2 February 2017

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا شاہ زیب خانزادہ کو کرارا جواب

جنگ گروپ کی اسلام اور پاکستان کے خلاف دشمنی اب کھل کر سامنے آ چکی ہے ان دنوں جنگ گروپ اپنی پوری طاقت اس بات پر صرف کر رہا ہے کہ کسی طرح گستاخ سلمان حیدر اور اس کے ساتھیوں کو توہین رسالت کے قانون سے بچایا جا سکے اس سلسلے میں جنگ گروپ اور جیو انتظامیہ نے شاہ زیب خانزادہ کو منتخب کیا جس نے پہلے تو اپنی منطق چلائی اور پھر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کے مشہور علماء کو اپنے جنرل سوالات میں پھنسا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ سلمان حیدر اور اس کے ساتھیوں پر گستاخی ثابت نہیں ہوئی جس کے جواب میں بول چینل پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے پروگرام "ایسے نہیں چلے گا" میں جنگ کروپ کی خوب خبر لی اور شاہ زیب خانزادہ اور اس کے مالکان کو آئینہ دکھایا اور اپنے مسلمان ہونے کا ثبوت دیا ۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے شاہ زیب خانزادہ کے علماء سے رابطے کے جواب میں علماء کرام کو اپنے پروگرام میں بلا کر ان سے انکا موقف واضح طور پر سنا اور عوام تک پہنچایا قارئین عامر لیاقت کا یہ پروگرام دیکھیں جس میں اہل سنت و جماعت کے عظیم عالم محافظ عقائد اہل سنت سید مظفر حسین شاہ صاحب تشریف لائے اور اپنا اور اہل سنت کا موقف پیش کیا آپ بھی دیکھیں 
مکمل تحریر >>