آج ہمارا میڈیا سچی خبریں دینے میں اتنا کامیاب نہیں ہو سکا جتنا فحاشی اور بے حیائی کو پھیلا کر دشمنان پاکستان کو کامیاب کروانے میں کامیاب ہوا ہے نیک سے نیک سیرت شخص بھی جب کسی خبر کو سننے کے لئے نیوز چینل دیکھتا ہے تو بعض اوقات وہ خود ہی شرمسار ہو جاتا ہے کہ میں نے یہ چینل ہی کیوں آن کیا پیسہ کی حوص اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ہمارے میڈیا چینلز کے جو مالکان ہیں وہ اپنے چینل کی مقبولیت کی خاطر لڑکیاں خریدتے ہیں پھر ان کو جیسا چاہتے ہیں ویسا لباس پہناتے ہیں پھر ان کو خبریں سنانے کے لئے بٹھا دیتے ہیں آپ یہ ہرگز مت شوچیئے گا کہ شاید ان کی اپنی بیٹیاں یہ کام نہیں کرتیں یقینًا جن کا ضمیر اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ بغیر ڈوپٹے اور جسم کے ساتھ چپکے ہوئے لباس پہنا کر لڑکیوں کو اپنے چینل پر بٹھائیں ان کا ضمیر یہ بھی اجازت دیتا ہوگا کہ ان کی بیٹی کپڑے پہنے یا نہ پہنے ان کو کوئی فکر نہیں ۔۔۔ بلکہ آج تو وہی فیشن شو کامیاب تصور کیا جاتا ہے جس میں لڑکیوں کا زیادہ تر حصہ بغیر کپڑے کے ہو ۔۔۔ بہر حال نبی کریم ﷺ کی حدیث پاک بالکل سچ ہے اِذَا مَاتَ الحَیَاءُ فَافعَل مَا شِئُتَ۔۔۔۔ یعنی جب حیا مر جائے تو پھر جو چاہو کرو ۔۔۔۔
اس صورت حال میں خبر یہ ہے کہ اسمبلی میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام ٹی وی چینلز کو پابند کیا جائے کہ تمام نیوز اینکرز جو لڑکیا ہیں سر پر دوپٹہ لے کر ٹی وی پر آئیں ۔۔۔