Friday, 12 February 2016

zika virus

کہتے ہیں قدرت کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے ۔۔۔ اللہ تعالی انسان کو مہلت دیتا ہے اور اتنی دیتا ہے کہ انسان سمجھتا ہے کہ شاید وہ آزاد ہے وہ جو چاہے کرے اس سے کوئی پوچھ نہیں ہوگی ۔۔۔ 
اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے ایک ماہی گیر جب مچھلی پکڑنے کے لئے کانٹا دریا میں ڈالتا ہے تو اس کانٹے کے ساتھ کوئی چیز لگا دیتا ہے جب مچھلی اس کانٹے کو نگل کر اس چیز کو کھاتی ہے تو بہت خوش ہوتی ہے کہ میں نے کھانا کھا لیا مجھے کھانا مل گیا وہ کبھی ادھر بھاگتی ہے کبھی ادھر بھاگتی ہے لیکن جو ماہی گیر ہے اس نے اپنی رسی کو ڈھیلا چھوڑا ہوتا ہے وہ ماہی گیر کہتا ہے کہ اے مچھلی تو بھاگ لے اچھل کود کر لے جتنا کر سکتی ہے لیکن جب میں نے رسی کو کھینچا تو تو نے میرے پاس ہی آنا ہے ۔۔۔۔۔۔ 
بلا تمثیل اس مثال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم سوچیں کہ اللہ تعالی نے بھی ہمیں ڈھیل دے رکھی ہے جب اللہ تعالی نے ہماری سانس کی ڈور کو کھینچا اور یہ ٹوٹ گئی تو سب کھوٹا کھرا سامنے آجائے گا چاہے وہ مسلمان ہو یا کافر سب کے لئے قدرت کی لاٹھی بے آواز ہے ۔۔۔ اس کی ایک مثال آپ کو اس خبر میں ملے گی کہ یورپ والے اسلام کے خلاف بہت بولتے تھے اور اسلام کو ایک پرانے خیالات کا حامل مذہب تصور کرتے تھے خصوصا جب مسلمان عورتیں نقاب پہنتی تو یہ انہیں پرانے دور کی عورتیں کہہ کر طعن کرتے لیکن آج ان کافروں پر قدرت کی لاٹھی برسی ہے اور یہ لوگ جو پردے کے خلاف بھونکتے تھے آج ان کو مجبورا نقاب اور برقعہ پننا پڑ گیا ہے ۔۔۔ 
وہ اس طرح مغربی ممالک خواتین کے پردے جیسی مشرقی روایات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں لیکن اب قدرت نے ان سے ایسا انتقام لیا ہے کہ انہیں بھی پردے کی قدر معلوم پڑ گئی ہے۔ زیکا (Zika) وائرس نے اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور حکومتیں اس کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہیں۔ ایسے میں برازیل کے ڈاکٹروں نے خواتین کو اس وائرس سے بچنے کے لیے برقعہ پہننے اور پورے بازوﺅں والے لباس زیب تن کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ زیکا وائرس چونکہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اس لیے ڈاکٹر پردے کے ذریعے خواتین کو مچھروں کے کاٹے جانے سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ زیکا وائرس سے بچ سکیں اور خود بھی صحت مند رہیںا ور ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچے بھی صحت مند ہوں۔واضح رہے کہ یکم فروری سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن زیکا وائرس کے معاملے پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر چکی ہے۔ برازیل بھی اس وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
Read More
مکمل تحریر >>

علامہ غلام رسول سعیدی صاحب رحمۃ اللہ علیہ




واقعی ہم نے ایک عظیم شخصیت کو کھو دیا ہے،مختصر تعارفمفسر قرآن شارح صحیحین علامہ غلام رسول سعیدی مدظلّہ 10 رمضان المبارک 1356 ھ مطابق 14 نومبر 1937بروز جمعہ دہلی "بهارت" میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پنجابی اسلامیہ ہائی اسکول،" دہلی" میں حاصل کی۔ قیام پاکستان کے موقع پر ہجرت فرمائی اور 1947 میں پاکستان تشریف لے آئے اور کراچی میں قیام فرمایا۔ کراچی آنے کے بعد کچھ تعلیمی سلسلہ جاری رہا، لیکن پھر حالات کی ستم ظریفی کا مقابلہ کرنے کے لئے حصول معاش کیلئے کمر کسلی، لیکن اللہ ربّ العزت کو یہ منظور نہ تھا۔ اس لئے 21 سال کی عمر میں جب علامہ غلام رسول سعیدی کراچی میں واقع آرام باغ کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کرتے تو درود و سلام کی صدائیں قلب کو جھنجھوڑ ڈالا۔ آپ نے مطالعہ قرآن شروع کیا لیکن جو ترجمہ میّسر آیا اس میں بعض مقامات پر عظمت رسالت کے حوالے سے نازیبا الفاظ آپ کے ذہن کو چبھتے جس پر آپ مضطرب ہوگئے، اسی طرح قرآن و حدیث کو جاننے کا ایک نیا ولولہ مزید جنون پکڑگیا، تو آپ نے اعلٰی حضرت جناب احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے ترجمہ کنزالایمان کا مطالعہ شروع کیا، اور مزید علم کی پیاس بجھانے کے لئے جامعہ محمودیہ رضویہ رحیم یار خان جا پہنچے۔ وہاں کے مہتمم مولانا محمد نواز اویسی تھے اس وقت، انھوں نے آپ کو علم و عمل کا پیاسا پا کر مولانا عبدالمجید اویسی کے حوالے کر دیا ۔ اُن سے پھر آپ نے صرف و نحو، اور ادب و فقہ کی چند کتابیں پڑھیں۔ بعد ازاں جامعہ نعیمیہ لاہور تشریف لے گئے، وہاں مفتی محمد حسین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ سے آپ نے "قطبی، شرح جامی، سلم العلوم، بدایۃ الحکمت اورتفسیر جلالین پڑھی جبکہ علامہ مفتی عزیز احمد بدایونی سے تلخیص المفتاح کے اسباق پڑھے۔ علم کی مزید طلب آپ کو رئیس المناطقہ استاد المدرسین حضرت علامہ عطا محمد بندیالوی چشتی کے تک لے گئی، اُن سے معقول و منقول کی کئی کتابیں مختصر المعانی ، قاضی مبارک ، حمد اللہ ، شمس بازغہ، صدر خیالی، مطوّل، مسلم الثبوت، توضیح التلویح اور فقہ میں ہدایہ آخرین اور حدیث شریف میں مشکوٰۃ المصابیح اور جامع ترمذی کو بالالتزام پڑھا ۔ اسکے علاوہ جامعہ قادریہ فیصل آباد کے مولانا ولی النبی صاحب سے اقلیدس اور تصریح پڑھی جبکہ مولانا مفتی مختار حق صاحب سے "سراجی" پڑھی۔ باقی علامہ غلام رسول سعیدی صاحب کی تصانیف کی مکمل تفصیلات ذکر کرنا ضروری سمجھوں گا۔۔۔۔ تفیسیر بے بدل" تبیان القران" 13 جلدیں ----"شرح صحیح بخاری" ---"نعمتہ الباری/نعم الباری" 17 جلدیں"شرح صحیح مسلم" -------8 ضخیم جلدیں اس کے علاوہ تذکر تہ المحدثین توضیح البیان (آپکی سب سے پہلی کتاب)مقالات سعیدی مقام ولایت ونبوت اعلی حضرت کا فقہی مقام (مقالہ )ذکر با الجہر حیات استاذالعلماء ضیائے کنزالایمان معاشرے کے ناسور شان الوہیت اور اب قران کریم کی 1 اور تفسیر بنام تبیان الفرقان پر کام کر رہے ہیں پہلی جلد زیور طبع سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آگئی ہے آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ علامہ صاحب کی تفسیر "تبیان القران"اور تبیان الفرقان ضرور علم و عمل کیلئے حاصل کریں۔ جس مین ہر آیت کے نیچے احادیث ہی احادیث ہیں، او رپھر اقوال محدثین، اور اور اقوال علماۓ جدید و قدیم شامل ہے، یعنی علم و ہدایت کا خزانہ معلوم ہوتا ہے۔ علامہ غلام رسول سعیدی صاحب کی دینی خدمات پرصدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین صاحب کی جانب سے آپکو تمغہ امتیاز دیا گیا۔تمغہ امتیاز گورنرهائوس کراچی میں 23 مارچ کو دیا جانا تھا۔آپ علیل هونے کی وجہ سے گورنر ہائوس نہیں گئے اور تمغہ امتیاز آپکی رہائشگاہ دارالعلوم نعیمیہ کراچی میں آپکو دیا گیا۔Fb.com/Xpose.com.pkعلامہ غلام رسول سعیدی اپنے عہد کےامام المحدثین و المفسرین تھے ۔ مرجع علما و خواص تھے ۔ ان کی تدریسی زندگی پاس کو محیط ہے ۔ آپ کے تلامذہ پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ علیہ نے دارالعلوم نعیمیہ کراچی میں 32 سال تک شیخ الحدیث کے منصب پر فائز رہ کر تشنگانِ علوم نبویہ کی سیرابی فرمائی۔ ادھر کچھ عرصہ سے آپ کافی علیل چل رہے تھے ۔ مرضیِ مولا از ہمہ مولا کے مصداق طویل علالت کے بعد آپ بہ عمر 80 سال 26 ربیع الآخر 1437 ھ مطابق 6 فروری 2016 ء اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے۔ ان للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔۔۔اللہ آپ کے درجات بلند تر فرمائے ۔۔۔۔اور دعا ہے کہ کہ وہ ہمیں علماۓ حق کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرماۓ،آمین، ثم آمین
Posted by Xpose on Wednesday, February 10, 2016
مکمل تحریر >>

Wednesday, 10 February 2016

ہم ویلنٹائن ڈے کیوں منائیں ؟؟

ہم ویلنٹائن ڈے کیوں منائیں ؟؟
یورپ ممالک ایشیائی ممالک کے لوگوں کے بارے میں یہ خیال رکھتے ہیں کہ یہ لوگ خصوصا مذہب اسلام کو ماننے والے توھم پرست لوگ ہیں لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ہم مسلمان توھم پرست نہیں بلکہ خدا پرست ہیں اور یہ لوگ توھم پرست ہیں جس کی ایک مثال اس ویڈیو میں آپ کو نظر آئے گی 
ایک ملک میں ایک پل پر لوگوں نے اتنے تالے باندھ رکھے ہیں کہ آپ جان کر حیران ہو جائیں گے اور یہ تالے کسی اور وجہ سے نہیں بلکہ صرف اسی وجہ سے لگائے گئے ہیں کہ لوگوں کا ماننا ہے کہ اس پل پر تالہ لگانے سے ان کی اپنے محبوبہ کے ساتھ  محبت قائم رہے گی ۔۔۔۔۔۔ اور غالبا یہ کام ویلنٹائین ڈے کے موقع پر کیا جاتا ہے ۔۔۔۔ 
اب سوال یہ ہے کہ اس پل میں ایسا کیا ہے جس کی وجہ سے ان لوگوں کی محبت قائم رہتی ہے ؟؟ 
اور اگر پل میں ایسا کچھ نہیں تو پھر یہ توھم پرستی نہیں تو اور کیا ہے ؟
 مزید جاننے کے لئے یہ ویڈیو دیکھیں 
اور پھر سوچیں ہم ویلنٹائن ڈے کیوں منائیں ؟؟


مکمل تحریر >>

Monday, 8 February 2016

ویلنٹائین ڈے

علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ'' نئی تہذیب کے انڈے ہیں گندے "
آج مسلمانوں کو دنیا بھر میں چیلنجز کا سامنا ہے مسلمانوں کو دنیا میں اپنا تشخص برقرار رکھنے کے لئے بہت تگ و دوڑ کرنا پڑ رہی ہے ۔۔ مسلمانوں میں کچھ ایسے منافق اور بدعقیدہ لوگ گھس آئے ہیں جن کی وجہ سے مسلمان عالمی دنیا میں مسلمان دہشت گرد کے طور پر جانا جا رہا ہے حالانکہ دہشت گردی اور اسلام کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں 
لیکن قارئین اس میں جہاں تک ان منافقین اور خوارج کا ہاتھ ہے وہیں کچھ خطائیں اور غلطیاں مسلمانوں کی بھی ہیں جن کی وجہ سے مسلمان اپنا تشخص کھو بیٹھے ہیں 
اس کی ایک مثال ہے ویلنٹائین ڈے 
یہ عیسائیوں کا تہوار ہے جو کہ ہمارے نزدیک غیر مسلم ہیں لیکن پھر بھی آج ہمارا الیکٹرونکس میڈیا پرنٹ میڈیا اور دیگر اس غیر مسلموں کے تہوار کو بڑھ چڑھ کر پروموٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری آنے والی نئی نسل یہ سمجھ بیٹھی ہے کہ شاید یہ مسلمانوں کا تہوار ہے ؟ حالانکہ اسلام کا اس سے کوئی تعلق نہیں 
اسلام حیا داری کا درس دیتا ہے بے حیائی سے روکتا ہے عورتوں کو پردے کا حکم دیتا ہے اور ویلنٹائین ڈے پر وہ بے حیائی ہوتی ہے جس کی مثال شاید ہی ملے ۔۔۔۔ 
اور حقیقت بات یہ ہے کہ ہم بے غیرت ہو چکے ہیں اور کیسے ہیں یہ آپ اس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں اگر آپ کو کچھ غیرت آ جائے تو عہد کر لیں نہ خود ویلنٹائن ڈے منائیں گے اور نہ ہی اپنے گھر والوں کو اس آفت میں مبتلا ہونے دیں گے 


مکمل تحریر >>

شرک کے فتوے

سنی مسلمانوں آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہابیوں نے شرک کے فتوے صرف تم پر ہی نہیں لگائے بلکہ انہوں نے تو اپنے فتووں کو انبیاء علیہم السلام پر بھی فِٹ کیا ہے ۔۔۔۔ معاذ اللہ استغفراللہ



مکمل تحریر >>

Tuesday, 2 February 2016

محمد ﷺ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ سرچ ہونے والا لفظ

محمد ﷺ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ سرچ ہونے والا لفظ

یقینا یہ خبر مسلمانوں کے ایمان اور یقین کو مستحکم کرے گی کہ اسم محمد ﷺ
انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ سرچ ہونے والا لفظ بن گیا ہے ۔۔۔ آج کے دور میں جہاں مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے مسلمانوں کے خلاف طاغوتی قوتیں سر دھڑ کی بازی لگا کر مسلمانوں کو پسپا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور اسلام کے خلاف ایک عالمی سازش رچی جا رہی ہے جس نے عراق فلسطین افغانستان اور دیگر اسلامی ممالک سمیت عرب ممالک کو بھی اپنا شکار بنا لیا ہے وہیں مسلمانوں کے لئے یہ خبر کسی خوخبری سے کم نہیں کہ اتنے سخت حالات کے باوجود الحمدللہ اسلام دن بدن پھیل رہا ہے اور کفار جوق در جوق کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں 
الحمد للہ عزوجل 



مکمل تحریر >>

Monday, 1 February 2016

بی بی زینب کے مزار کے قریب دھماکہ


شام میں وہابی و خارجی گروہ داعش کی طرف سے حضرت بی بی زینت رضی اللہ عنہا کے مزار پر انوار کے قریب دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ساٹھ افراد ہلاک اور ایک سو دس افراد زخمی ہو گئے 
یاد رکھیں یہ وہی لوگ ہیں جو توحید توحید کا نعرہ لگا کر ان مقدس ہستیوں کے مزارات کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور عالم اسلام میں بد امنی کا باعث ہیں ان کی وجہ سے عالم اسلام میں مسلمانوں کا کردار نہایت مجروح ہو گیا ہے لوگوں نے مسلمانوں پر اعتبار کرنا چھوڑ دیا ہے لوگ مسلمانوں سے ڈرنے لگے ہیں اور یہ لوگ جہاد کے نام پر اپنے ہی کلمہ گو  مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں ۔۔۔ خدا کی قسم ! نبی پاک ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ہرگز یہ عمل نہیں اور نہ ہی اسلام میں دہشت گردی کا وجود ہے اسلام تو انسانیت سے محبت کا پیغام دیتا ہے میرے نبی پاک ﷺ نے فرمایا ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اس فرمان پر غور کیا جائے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ نبی پاک ﷺ نے مسلمان نہیں فرمایا بلکہ فرمایا کہ ایک انسان چاہے وہ مسلم ہے یا کافر ۔۔۔ اس کا بے گناہ قتل پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے ۔۔۔ اور جو لوگ اپنے ہی مسلمانوں کو قتل کریں ان کا اسلام سے کیا تعلق؟؟ بے شک ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ایسے لوگ خوارج ہیں اور خوارج جہنم کے کتے ہیں ۔۔۔

مکمل تحریر >>