Sunday, 3 April 2016

غازی تنویر قادری

ہر گھر سے غازی نکلے گا تم کتنے غازی مارو گے 

الحمد للہ عزوجل اللہ تعالی نے اہل سنت وجماعت بریلوی میں سے ایک اور سنی کو محافظ ناموس رسالت منتخب فرمایا ہے غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کے بعد ایک اور ممتاز قادری بن گیا ہے اس غازی اسلام محافظ ناموس رسالت کا نام غازی تنویر احمد قادری ہے  جن کا تعلق میر پور آزاد کشمیر سے ہے اس وقت آپ اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں 


غالبا 25 مارچ 2016 کو آپ ایک سٹور میں داخل ہوئے یہ سٹور ایک اسد نامی قادیانی چلاتا تھا یہ قادیانی جھوٹی نبوت کا دعویدار تھا اور عیسائیت کا بھی پرچار کرنے والا تھا برطانوی اسٹبلشمنٹ کا اس کو بھرپور تعاون حاصل تھا اور بہت سے لوگ اس کذاب سے متاثر تھے اس لعنتی کی تصویر یہ ہے

غازی تنویر قادری صاحب کو جب اس بات کا علم ہوا کہ یہ قادیانی نبوت کا دعویدار ہے چناچہ آپ 25 مارچ 2016 کو اس کے سٹور میں داخل ہوئے اوراس گستاخ کے سینے پر چڑھ گئے اور سنت فاروقی ادا کرتے ہوئے چھری کے تیس وار کرکے اس کو واصل جہنم کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔ غازی صاحب نے اس کو واصل جہنم کر کے محافظین ختم نبوت میں شامل ہو گئے اس وقت غازی تنویر قادری اسکاٹ لینڈ میں پابند سلاسل ہیں اللہ تعالی غازی صاحب کی حفاظت فرمائے (امین)

بی بی سی کی خبر پڑھیں   

اسد شاہ قادیانی کی گستاخی کا ثبوت

مکمل تحریر >>

Saturday, 2 April 2016

ناموس رسالت کی حفاظت کے لئے عورتیں بھی میدان میں آگئی

اسلام آباد میں دوران دھرنا قائدین کو ایک خط موصول ہوا جو عورتوں کی جانب سے قائدین کو لکھا گیا اس خط کا متن کچھ یوں تھا کہ ہماری قائدین سے گزارش ہے کہ ہمیں اجازت دی جائے کہ ہم بھی ناموس رسالت ﷺ کے لئے اسلام آباد دھرنے میں شریک ہوں ۔۔ قائدین نے جوابا ارشاد فرمایا کہ میری ماؤں بہنوں تمہارے جذبے کو سلام ہے جب تک ہمارے بدن میں جان ہے اس وقت تک تم گھر میں رہ کر ہمارے لئے دعا کریں 
قائدین نے کہا جب ہمارے لاشے اسلام آباد پارلیمنٹ کے سامنے تڑپ جائیں پھر چاہے تم آجانا لیکن جب تک قائدین زندہ ہیں میری ماؤں بہنوں تمہیں باہر آنے کی ضرورت نہیں 
اب غور طلب بات ہے کہ 
ایک طرف وہ عورتیں ہیں جو ٹی وی پر آ کر اپنا جسم ساری دنیا کو دکھا کر فخر کرتیں ہیں
اور دوسری طرف وہ عورتیں ہیں جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے حکم کی پانبدی کر کے فخر کرتیں ہیں
کچھ عورتیں چند سیکنڈ کے لئے اسکرین پر آنے کے لئے جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں
اور دوسری طرف کچھ عورتیں دین اسلام کی خاطر اپنے بچوں سمیت اپنی جان ہتھیلی پر رکھے بیٹھیں ہیں
ان دونوں میں کیا فرق ہے ؟؟
قارئین ان دونوں میں صرف تعلیم و تربیت کا فرق ہے
ایک کی تعلیم و تربیت لاکھوں کروڑوں روپے فیس لینے والے اداروں نے کی ہے
اور دوسری کی تعلیم تربیت قربانی کی کھالوں سے چلنے والے مدرسے میں کی گئی ہے
کیا وجہ ہے ایک طرف لاکھوں روپے خرچ کر کے بھی عورت اپنے آپ کو پہچان نہ سکی اسی لئے تو ساری دنیا کے سامنے اپنا جسم دکھانے کو تیار ہو گئی
اور
دوسری طرف وہ عورت ہے جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اور جان لیا کہ عورت نام ہی چھپی ہوئی چیز کا ہے
عورت کی عزت پردے میں ہے عورت کی کامیابی پوشیدگی میں ہے ۔۔۔۔۔۔
اعلی سے اعلی کھانا کھانے والی دنیا دار عورتیں ایک چھوٹا سا کیڑا دیکھ کر ڈر جاتی ہیں
لیکن
مدرسے کی دال روٹی کھا کر پڑھنے والی عورت دین کے لئے اپنی جان دینے کی خواہش کرتی ہے ۔۔۔
کیوں ؟؟

ویڈیو دیکھیں

مکمل تحریر >>

Thursday, 31 March 2016

چودھویں صدی کا واقعہ کربلا

الحمد للہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اور نبی کریم ﷺ کی خصوصی نگاہ کرم سے اسلام آباد میں قائدین اہل سنت اور عوام اہل سنت کی طرف سے تحفظ ناموس رسالت کیخاطر دیئے جانے والا دھرنا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا یہود نواز حکومت کو عوام اہل سنت کے مطالبات تسلیم کرنا پڑے 
الحمد للہ راقم نے بھی اس دھرنے میں شرکت کی سعادت حاصل کی یقین جانیں جب ہم دھرنے میں موجود تھے تو اس وقت اس بات کا احساس ہوا کہ واقعی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا صبر اور ان کی استقامت کا کیا عالم ہوگا جب وہ جنگ بدر میں اس حالت میں تشریف لے گئے کہ بظاہر ان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں مقابلے میں ہزاروں کا لشکر ہے کھانے پینے کا بھی انتظام نہ تھا لیکن پھر بھی صحابہ کرام رضوان اللہ وعلیھم اجمعین نے استقامت کے ساتھ حق کا ساتھ دیا اللہ اکبر 
دھرنے میں چند دن گزارے تو احساس ہوا امام عالی مقام امام الشہدا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے صبر کا کیا عالم ہوگا جن پر پانی بھی بند کر دیا گیا جن کے تمام رفقا کو شہید کر دیا گیا جن کو دھوکہ کے ساتھ شہید کیا گیا 
کروڑوں سلام ہوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر کروڑوں سلام ہوں امام عالی مقام سید الشہدا امام حسین رضی اللہ عنہ پر کروڑوں سلام ہوں ہر اس مجاہد پر جس نے دین کی خاطر اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر میدان جنگ میں اپنی جان پیش کر دی  
قارئین یہ تو وہ دور تھا جب بظاہر سہولیات کم تھیں جب کھانا بھی اتنا وافر مقدار میں نہیں تھا وسائل بہت کم تھے ۔۔ لیکن آج ۔۔۔۔۔
جب ہر چیز موجود ہے ہر چیز تک رسائی ہے ہر چیز میسر ہے ۔۔۔۔ اس کے باوجود دین حق کے لئے آواز اٹھانے والوں پر کھانا پینا بند کر دینا ۔۔۔۔ اس یقینا چودھویں صدی کا واقعہ کربلا تھا ہم نے اپنی آنکھوں سے لوگوں کو بھوک سے بے ہوش ہوتے دیکھا ہم اپنے سامنے اپنے ساتھیوں کو بھوک سے تڑپتا دیکھ رہے تھے لیکن ہمارے پاس ان کی مدد کرنے کے لئے کچھ نہ تھا اگر پاس کچھ تھا تو فقط جذبہ عشق مصطفی ﷺ اگر دل کو تسلی دینے کے لئے کچھ تھا تو فقط اتنا کہ کہ ہم اپنے آقا ﷺ پر جان قربان کریں گے ۔۔۔۔ ہماری تسلی تھی تو فقط اتنی کہ جنت میں حضور ﷺ سے ہماری ملاقات ہوگی ۔۔ ہم اپنے آقا ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوں گے ۔۔۔۔ ہم امام عالی مقام کی بارگاہ میں جائیں گے ان سے شربت دیدار نوش کریں گے ۔۔۔ 
 کیوں کہ یہاں دنیا کی نعمتوں پر تو ان یزیدی حکمرانوں نے پابندی لگا دی تھی پانی بند کر دیا گیا کھانا روک دیا گیا باہر جانا چاہیں تو جیل کی سلاخیں آپ کی منتظر تھیں کسی سے مدد مانگیں تو وہ ڈنڈوں کے ساتھ آپ کی توضع کرتا تھا سورج آسمان سے گرمی برساتا اور رات کو ٹھنڈی ہوا جسم و جان پر کپکپی طاری کر دیتی اتنی مشکلات کے باوجود
 الحمد للہ اللہ تعالی نے ہمیں حوصلہ عطا فرمایا ہمیں استقامت کی دولت سے نوازا ہمیں صبر کی نعمت عطا کی اور پھر ہماری کوشش رنگ لے آئی اور اللہ تعالی نے ہمیں فتح نصیب فرمائی


 یہ فتح صرف ہماری نہیں یہ فتح پوری اہل سنت کی فتح ہے یہ فتح دین حق کے غالب ہونے کی دلیل ہے یہ فتح ہی نہیں بلکہ یزیدی قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے 
اللہ تعالی ہمارے قائدین کو عمر خضر عطا فرمائے امین
الحمد للہ قائدین بخیر و عافیت اپنے اپنے آستانہ پر تشریف لے آئے ہیں الحمد للہ 









مکمل تحریر >>

Tuesday, 29 March 2016

الحاج اویس رضا قادری کا دھرنے میں شامل ہونے کا اعلان,

ماشاء اللہ عزوجل عالمی شہرت یافتہ ثنا خوان مصطفی ﷺ بلبل مدینہ الحاج اویس رضا قادری حفظہ اللہ تعالی جلد از جلد لبیک یارسول اللہ ﷺ کی صداؤوں کے ساتھ دھرنے میں پہنچ رہے ہیں اس بات کا اعلان انہون نے اپنی ایک ویڈیو میں کیا اور الحاج اویس رضا قادری نے اپنے تمام چاہنے والون سے گزارش کی کہ وہ بھی جلد از جلد اسلام آباد دھرنے میں پہنچ جائیں ویڈیو پیغام سماعت فرمائیں



#BREAKING_NEWS.....In sha Allah Qibla Owais Raza Qadri sb Islamabad dharne main Pochanch Rahe hain Please watch & share
Posted by Pakistan Sunni Tahreek on Tuesday, March 29, 2016
مکمل تحریر >>

سمیع ابراھیم ARY NEWS

سمیع ابراھیم نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے صحافی ہونے کا حق ادا کیا اگر اسی طرح تمام صحافی اپنا کردار ادا کریں تو انشاء اللہ بہت جلد پاکستان کے تمام مسائل بھی حل ہو جائیں اور پاکستان میں میڈیا کے وجود کا حق بھی ادا ہو جائے اللہ تعالی سمیع ابراھیم کو ھمیشہ سچ و حق کا ساتھ دینے کی توفیق عطا فرمائے  
سمیع ابراھیم

مکمل تحریر >>

دال میں کچھ کالا ہے ۔۔۔۔۔


میں کس کے ہاتھ میں اپنا لہو تلاش کروں ۔۔۔
اسلام کے نام پر آزاد ہونے والا ملک پاکستان جس کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ مسلمان اپنے تمام دینی معاملات احسن طریقے سے سرانجام دے سکیں لیکن آ ج یہ وہ ملک نہیں جو قائد اعظم نے آزاد کروایا تھا جس ملک کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا علامہ اقبال اور قائد نے اس ملک میں اسلام نافذ کرنے کا سوچا تھا لیکن ایسی پاکیزہ ہستیوں کے اس دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد ان کا مقصد بھی فوت ہوگیا 
اور آج ہمارے ملک کو یہودیوں نے یرغمال بنا لیا ہے عیسائیوں نے اس میں پنجے گاڑ دیئے ہیں قادیانیوں نے اس ملک میں اعلی عہدے حاصل کر لیے ہیں بے حیائی اور فحاشی کا زہر اس کی رگوں میں شامل کیا جا رہا ہے اور پھر افسوس صد افسوس کہ ملک پاکستان کی کشتی جو کفرستان کے طغیانی میں پھنسی ہوئی ہے اس کو نکالنے والے ملاح ان کو دہشت گرد اور فتنہ پرور قرار دے دیا گیا ۔۔۔
 64 سال سے ملک پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کرنے والے لوگ جنہوں نے اس کام کے لئے کئی قربانیاں پیش کیں اپنے بزرگوں کو سولی تک چڑھا دیااور پھر بات اس حد تک جا پہنچی کہ آج ان کو پاکستان کے ہی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینا پڑا اور پھر ان کفرستان کے حامیوں نے ان پر کھانا بند کردیا ان پر پانی کی بندش کر کے کربلا کا منظر کھینچ دیا گیا اور اس یہودی نواز حکومت اور اس کے عہدیداروں نے یزیدی کردار ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی 
میں سوال کر نا چاہتا ہوں ۔۔۔ کہ 
ان کے سوالات کا جواب دینے کا حکومت کیوں نہیں سوچتی ؟
ان کے مطالبات کیوں تسلیم نہیں کیے جاتے ؟
اگر وہ احتجاج کریں تو ان کو دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے کیوں ؟
کیا احتجاج کرنا ان کا جمہوری حق نہین ؟
کیا وہ پاکستان کے باشندے نہیں ؟
اگر حکومت کے پاس ان سوالات کے جوابات نہیں تو یہ بات پکی ہے 
کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔۔۔۔۔
اور اب حکومت وقت ان کے خلاف اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے آپریشن کا فیصلہ کر چکی ہے 
   
مکمل تحریر >>

Friday, 25 March 2016

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا غازی صاحب کے متعلق موقف

 

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہ کے

بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ آپ بھی سماعت فرمائیں



مکمل تحریر >>